قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔ پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 378 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی جبکہ جواب میں مہمان ٹیم نے محتاط انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا اور دو وکٹوں کے نقصان پر 91 رنز بنا لیے ہیں۔
پروٹیز کی بیٹنگ کے دوران پہلی وکٹ 45 کے مجموعی اسکور پر گری جب اوپنر ایڈن مارکرم 20 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ دوسری وکٹ 80 کے مجموعے پر گری، ویان مولڈر 17 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت ریان ریکلٹن اور ٹونی ڈی زورزی کریز پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ٹیم کو مستحکم آغاز دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستانی بولرز نے شروعات میں لائن اینڈ لینتھ برقرار رکھی تاہم جنوبی افریقی بیٹرز نے دفاعی حکمتِ عملی اپناتے ہوئے سکور بورڈ کو آہستہ آہستہ آگے بڑھایا۔
اس سے قبل پاکستانی بلے باز جنوبی افریقا کے اسپنر سینوران متھوسامی کی تباہ کن بولنگ کے سامنے بے بس نظر آئے۔ متھوسامی نے دوسرے روز کے ابتدائی سیشن میں یکے بعد دیگرے چار وکٹیں حاصل کیں اور پوری اننگز میں مجموعی طور پر 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
میچ کے 102ویں اوور میں متھوسامی نے اپنے اسپیل کو یادگار بنا دیا۔ انہوں نے ایک ہی اوور میں تین پاکستانی بیٹرز کو پویلین بھیج دیا۔ اوور کی تیسری گیند پر محمد رضوان 75 رنز کی اننگز کھیل کر کیچ دے بیٹھے، پانچویں گیند پر نعمان علی صفر پر بولڈ ہوئے، جبکہ آخری گیند پر ساجد خان بھی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔
اسی دوران شاہین شاہ آفریدی بھی صرف 7 رنز پر متھوسامی کے جال میں پھنس گئے۔ دوسری جانب سلمان علی آغا نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 93 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا، تاہم وہ بھی سبرائن کی گیند پر متھوسامی کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے متھوسامی نے شاندار 6 وکٹیں حاصل کیں، پرینیلن سبرائن نے 2 جبکہ کگیسو ربادا اور سیمون ہارمر نے ایک ایک شکار کیا۔
پاکستان کی اننگز کا آغاز قدرے بہتر تھا۔ ٹیم نے 313 رنز 5 وکٹوں کے نقصان کے ساتھ دوسرے روز بیٹنگ شروع کی، محمد رضوان 62 اور سلمان آغا 52 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
پہلے روز کے دوران شان مسعود اور امام الحق نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 161 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ شان مسعود 76 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ امام الحق 93 رنز کے ساتھ سنچری سے محض 7 رنز کی دوری پر کیچ دے بیٹھے۔ اس کے بعد سعود شکیل بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے جبکہ بابر اعظم 23 رنز بنا کر زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے۔
پاکستان کی جانب سے میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں میں امام الحق، عبداللہ شفیق، شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان آغا، حسن علی، شاہین آفریدی، نعمان علی، اور ساجد خان شامل تھے۔
دوسری جانب جنوبی افریقا نے ایڈن مارکرم (کپتان)، ریان رکلٹن، ویان مولڈر، ٹونی ڈی زورزی، ٹرسٹان اسٹبس، ڈیوالڈ بریوس، کائل ویرین، سینوران متھوسامی، پرینیلن سبرائن، کگیسو ربادا، اور سائمن ہارمر کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا۔
لاہور ٹیسٹ کا دوسرا روز جنوبی افریقا کے اسپنرز کے نام رہا۔ متھوسامی کی غیر معمولی بولنگ نے پاکستانی بیٹنگ لائن کو ہلا کر رکھ دیا۔ اگرچہ ابتدائی پارٹنرشپ مضبوط تھی، مگر مڈل آرڈر کی ناکامی نے اسکور کو مزید آگے بڑھنے نہ دیا۔ دوسری جانب پروٹیز نے بیٹنگ میں ٹھہراو دکھایا ہے، جو اشارہ دیتا ہے کہ میچ کے تیسرے روز مقابلہ مزید دلچسپ ہوگا۔ پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ جلد از جلد وکٹیں حاصل کرے، ورنہ یہ برتری ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
