Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

بابر اعظم اور محمد رضوان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں واپسی کے امکانات ختم، سلمان علی آغا پر مکمل اعتماد

پاکستان کرکٹ بورڈ، ٹیم مینجمنٹ اور کپتان کی متفقہ رائے یہی ہے کہ فی الوقت ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بابر اعظم اور محمد رضوان کے لیے جگہ نہیں بنتی
Babar Azam and Muhammad Rizwan likely to return to T20 team, full confidence in Salman Ali Agha

پاکستان کرکٹ میں ایک بار پھر بڑی ہلچل دیکھنے میں آرہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بابر اعظم اور محمد رضوان کی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں واپسی کے امکانات تقریباً ختم ہوچکے ہیں، جبکہ ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان آئندہ چند روز میں ایک اہم اجلاس متوقع ہے جس میں مستقبل کی حکمتِ عملی پر تفصیلی مشاورت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ایشیا کپ 2025 میں غیر تسلی بخش کارکردگی کے باوجود سلیکشن کمیٹی نے کپتان سلمان علی آغا پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ کمیٹی کا ماننا ہے کہ ٹیم میں اس وقت قیادت کی تبدیلی سے زیادہ نقصان ہوسکتا ہے، لہٰذا تسلسل برقرار رکھنا ہی بہتر حکمتِ عملی ہے۔

ذرائع کے مطابق وائٹ بال ہیڈ کوچ مائیک ہیسن اور ٹی ٹوئنٹی کپتان سلمان علی آغا کے درمیان ایک تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس میں انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف آنے والی سیریز اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ دونوں کا اتفاق ہے کہ ورلڈکپ تک قیادت یا کمبی نیشن میں کسی بڑی تبدیلی کی ضرورت نہیں۔

اطلاعات کے مطابق جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بھی ٹیم کی کپتانی سلمان علی آغا ہی کریں گے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کو اسکواڈ میں شامل کرنے کا کوئی امکان نہیں رکھا گیا۔ ٹیم مینجمنٹ کا مؤقف ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو مسلسل مواقع دینے سے ہی مستقبل کے لیے ایک متوازن اور مضبوط ٹیم تیار کی جاسکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ اجلاس میں کھلاڑیوں کی کارکردگی، مستقبل کے کمبی نیشن، اور کوچنگ اسٹاف کی سفارشات پر تفصیلی غور ہوگا۔ اس میٹنگ کے بعد ہی جنوبی افریقہ کے خلاف اسکواڈ کا حتمی اعلان کیا جائے گا۔

سینئر اسپورٹس تجزیہ کار عبدالماجد بھٹی نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ،

“پاکستان کرکٹ بورڈ، ٹیم مینجمنٹ اور کپتان کی متفقہ رائے یہی ہے کہ فی الوقت ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بابر اعظم اور محمد رضوان کے لیے جگہ نہیں بنتی۔ ٹیم کو نئے کھلاڑیوں کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایک نیا توازن پیدا ہوسکے۔”

بابر اعظم اور محمد رضوان کی عدم شمولیت پاکستان کرکٹ کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوسکتی ہے۔ اگرچہ دونوں کھلاڑیوں نے ماضی میں ٹیم کو کئی یادگار فتوحات دلائیں، مگر حالیہ برسوں میں ان کی بیٹنگ اسٹرائیک ریٹ اور دھیمی اوپننگ شراکت پر مسلسل تنقید ہوتی رہی۔

نئی مینجمنٹ شاید تیزرفتار اور جدید ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے تقاضوں کے مطابق ایک زیادہ جارحانہ کمبی نیشن تیار کرنا چاہتی ہے۔ تاہم، تجربہ کار کھلاڑیوں کو مکمل طور پر نظرانداز کرنا بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، کیونکہ بڑے ٹورنامنٹس میں تجربہ اکثر فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے اجلاس میں سلیکشن کمیٹی اور مینجمنٹ کیا فیصلہ کرتی ہے—کیا بابر اور رضوان کے لیے دروازہ واقعی بند ہوجائے گا، یا انہیں ایک آخری موقع دیا جائے گا۔ آنے والے دن پاکستان کرکٹ کے لیے خاصے اہم ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں