Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

جنوبی افریقی ٹیم کو پاکستان کیخلاف وائٹ بال سیریز سے قبل بڑا دھچکا

فاسٹ بولر جیرالڈ کوئٹزے مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستان کے خلاف ہونے والی سیریز سے باہر ہوگئے
جنوبی افریقی ٹیم کو پاکستان کیخلاف وائٹ بال سیریز سے قبل بڑا دھچکا

پاکستان کے دورے پر آنے والی جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز سے قبل اہم کھلاڑیوں کی غیر موجودگی کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔ جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ ٹیم کے کپتان ڈیوڈ ملر اور فاسٹ بولر جیرالڈ کوئٹزے مختلف وجوہات کی بنا پر پاکستان کے خلاف ہونے والی سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔

سرکاری بیان کے مطابق، ڈیوڈ ملر ٹریننگ کے دوران انجری کا شکار ہوئے تھے، جس کے باعث وہ پاکستان کے دورے پر مکمل طور پر دستیاب نہیں رہیں گے۔ ملر اس وقت ری ہیب کے عمل سے گزر رہے ہیں اور ان کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت ڈونوان فریرا کے سپرد ہوگی۔

اسی طرح، جیرالڈ کوئٹزے بھی انجری کے باعث ٹی ٹوئنٹی سیریز کے ساتھ ساتھ ون ڈے میچز میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گے۔ کوئٹزے کو یہ انجری رواں ماہ کے آغاز میں نمیبیا کے خلاف کھیلے گئے میچ کے دوران ہوئی تھی، اور ان کی غیر موجودگی ٹیم کے لئے ایک بڑا نقصان تصور کیا جا رہا ہے۔

کپتان ڈیوڈ ملر کی غیر موجودگی میں ڈونوان فریرا ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ ٹیم میں متبادل کے طور پر میتھیو بریٹزکے اور ٹونی ڈی زورزی کو شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح، ون ڈے سیریز میں جیرالڈ کوئٹزے کی جگہ اوٹنیل بارٹمین کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ فاسٹ بولنگ لائن میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔

یہ کھلاڑیوں کی غیر موجودگی جنوبی افریقی ٹیم کے لئے واضح چیلنج ہے، خاص طور پر ڈیوڈ ملر کی کپتانی میں خلا اور جیرالڈ کوئٹزے کی فاسٹ بولنگ کی کمی ٹیم کی کارکردگی پر اثر ڈال سکتی ہے۔ تاہم، ڈونوان فریرا کے قیادت میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملے گا کہ وہ اپنی صلاحیتیں منوانے کا موقع حاصل کریں، جبکہ متبادل کھلاڑی میتھیو بریٹزکے، ٹونی ڈی زورزی اور اوٹنیل بارٹمین ٹیم کو نئی توانائی فراہم کرسکتے ہیں۔ پاکستان کے لئے یہ صورتحال مثبت ہے کیونکہ اسے تجربہ کار بلے باز اور فاسٹ بولر کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں