Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

پاکستان میں انٹرنیٹ کیبل فالٹ برقرار، ٹریفک متبادل روٹس پر منتقل

شہری علاقوں میں بھی کال ڈراپ، انٹرنیٹ سلوڈاؤن اور نیٹ ورک کوریج کے مسائل عام ہو چکے ہیں
Pakistan Internet Cable Fault 2025

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کے اجلاس میں ایک اہم انکشاف سامنے آیا ہے، جہاں سیکرٹری آئی ٹی نے اعتراف کیا کہ ملک میں انٹرنیٹ کیبل میں پیدا ہونے والا فالٹ تاحال مکمل طور پر بحال نہیں کیا جا سکا۔ تاہم، صارفین کو متبادل سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی انٹرنیٹ ٹریفک کو مختلف روٹس پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ انٹرنیٹ کے بین الاقوامی کیبل نیٹ ورک میں فالٹ آنے کے بعد بین الاقوامی کنسورشیم کی ٹیمیں مرمت کے عمل میں مصروف ہیں، لیکن ابھی تک فالٹ کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں ہو سکا۔ اس دوران حکومت نے انٹرنیٹ سروسز کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے تمام ٹریفک کو متبادل لنکس پر منتقل کیا ہے تاکہ صارفین کو کم سے کم مشکلات پیش آئیں۔

 موبائل سروسز کی ناقص کارکردگی پر تشویش

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے ملک بھر میں موبائل سگنلز کی ناقص کوالٹی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان نے شکایت کی کہ شہری علاقوں میں بھی کال ڈراپ، انٹرنیٹ سلوڈاؤن اور نیٹ ورک کوریج کے مسائل عام ہو چکے ہیں۔
اس پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اگلے اجلاس میں پی ٹی اے حکام کو طلب کیا جائے گا تاکہ ان سے نیٹ ورک کے معیار، لائسنس شرائط کی خلاف ورزیوں اور صارفین کی شکایات کے حل سے متعلق تفصیلی وضاحت لی جا سکے۔

 اسلام آباد آئی ٹی پارک پر بریفنگ

اجلاس میں اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کمیٹی کو بتایا کہ منصوبے پر 80 فیصد تعمیراتی کام مکمل کیا جا چکا ہے اور جلد ہی اس کے بقیہ مراحل بھی مکمل کر لیے جائیں گے۔اس موقع پر وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ کورین کمپنی کے تعاون سے مکمل کیا جا رہا ہے، تاہم پروجیکٹ میں تاخیر کے باعث وزیراعظم نے تحقیقات (انکوائری) کا حکم دیا ہے تاکہ وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔

“انٹرنیٹ ٹریفک متبادل روٹس”
اسپیکٹرم آکشن

اسپیکٹرم کی قلت

شزہ فاطمہ نے کہا کہ ملک کو اس وقت اسپیکٹرم کی کمی کا سامنا ہے، جو ٹیلی کام نیٹ ورکس کی کارکردگی پر براہِ راست اثر ڈال رہی ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان میں فی الوقت 274 میگا ہرٹز اسپیکٹرم پر ٹیلی کام سروسز فراہم کی جا رہی ہیں جو موجودہ صارفین کی ضروریات کے لحاظ سے ناکافی ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزارتِ آئی ٹی دسمبر یا جنوری میں نیا اسپیکٹرم آکشن منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ نیٹ ورک کے معیار میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکٹرم سے متعلق قانونی تنازعات اور ریگولیٹری پیچیدگیوں کے باعث تاخیر ہوئی ہے، تاہم وزارت کی کوشش ہے کہ ان مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ عوام کو بہتر موبائل اور انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جا سکیں۔

ملک میں انٹرنیٹ کیبل فالٹ کا تاحال برقرار رہنا اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بیرونی انحصار پر مبنی ہے۔ اگرچہ انٹرنیٹ ٹریفک کو متبادل راستوں پر منتقل کر دیا گیا ہے، لیکن یہ عارضی حل ہے۔ جب تک ملک اپنی مقامی فائبر آپٹک اور بیک اپ کیبل لائنز کو مضبوط نہیں بناتا، ایسی تکنیکی رکاوٹیں بار بار سامنے آتی رہیں گی۔

دوسری جانب، موبائل سگنلز کی ناقص کارکردگی ایک عوامی سطح کا بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ صارفین کا عدم اطمینان اس بات کا ثبوت ہے کہ اسپیکٹرم کی قلت اور نیٹ ورک اپ گریڈ میں تاخیر نے ٹیلی کام انڈسٹری کی استعداد کو محدود کر رکھا ہے۔

اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبہ یقیناً ٹیکنالوجی کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے، مگر اس کی وقت پر تکمیل اور پائیدار آپریشنل ماڈل ضروری ہیں۔
اگر حکومت اسپیکٹرم آکشن کو بروقت مکمل کرے، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری بڑھائے، اور ٹیلی کام ریگولیشنز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرے تو پاکستان خطے میں ڈیجیٹل ترقی کی دوڑ میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔

  • “کیا آپ نے حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ سلو یا ڈس کنیکشن کا تجربہ کیا؟ اپنی رائے کمنٹس میں بتائیں!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں