یورپ کے دل میں واقع ایک قدیم مگر خوبصورت اٹالین قصبہ اپنی خاموش گلیوں اور خالی گھروں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے اب دنیا بھر کے لوگوں کو لاکھوں روپے کی پیشکش کر رہا ہے۔اٹلی کے مشہور خطے تسکانی (Tuscany) کے قریب واقع قصبہ رادیکونڈولی (Radicondoli) ماضی میں تقریباً 3 ہزار باشندوں کا مسکن تھا، مگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کی آبادی گھٹ کر 966 افراد تک رہ گئی ہے۔ اب وہاں کے 450 گھروں میں س 100 گھر مکمل طور پر خالی پڑے ہیں، جس کے باعث مقامی حکومت نے ایک منفرد پروگرام متعارف کرایا ہے ۔ جس کا مقصد پیسے کے ذریعے لوگوں کو یہاں رہائش اختیار کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔
اس اسکیم کے تحت جو بھی فرد یا خاندان اس قصبے میں منتقل ہو کر کوئی خالی گھر خریدنے یا کرائے پر لینے کا فیصلہ کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 23 ہزار امریکی ڈالرز (تقریباً 65 لاکھ پاکستانی روپے) دیے جائیں گے۔ ساتھ ہی ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروری اخراجات کے لیے 6 ہزار یورو کا اضافی بجٹ بھی مختص کیا گیا ہے۔
یہ پروگرام پہلی بار 2023 میں شروع کیا گیا تھا، تاہم اب اسے مزید توسیع دی گئی ہے۔ تازہ اعلان کے مطابق، نہ صرف گھر خریدنے میں مالی معاونت دی جائے گی بلکہ ابتدائی دو برسوں کے کرائے کا 50 فیصد حصہ بھی حکومت برداشت کرے گی، تاکہ نئے رہائشیوں کو آسانی فراہم کی جا سکے۔
رادیکونڈولی کے میئر فرانچسکو گوارگواگلی نی (Francesco Guarguaglini) کے مطابق، یہ منصوبہ محض ایک وقتی کوشش نہیں بلکہ ایک وسیع سماجی تبدیلی کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ “ہم 2025 میں اس پروگرام کے لیے 4 لاکھ 65 ہزار ڈالرز مختص کر رہے ہیں، تاکہ گھروں کی خریداری، کرایہ داری، طلبہ کی معاونت، پبلک ٹرانسپورٹ اور ماحول دوست توانائی کے منصوبوں پر کام کیا جا سکے۔”
میئر نے مزید بتایا کہ یہ اسکیم ان پروگراموں سے زیادہ کارآمد ہے جن میں صرف ایک یورو میں گھر فروخت کیے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق، “یہاں کے گھروں کی قیمت 50 ہزار سے ایک لاکھ یورو تک ہے، جن میں سے بیشتر اچھی حالت میں ہیں، جبکہ چند کو تزئین و آرائش کی ضرورت ہے۔”
دلچسپ بات یہ ہے کہ رادیکونڈولی میں گھر 400 یورو ماہانہ کرائے پر دستیاب ہیں، مگر حکومتی سبسڈی کے باعث یہ رقم گھٹ کر محض 20 یورو ماہانہ رہ جائے گی۔ تاہم شرط یہ ہے کہ اگر کوئی شخص گھر خریدتا ہے تو کم از کم 10 سال وہاں رہنا ہوگا، اور اگر گھر کرائے پر لیا گیا ہو تو 4 سال کا قیام لازمی ہوگا۔
یہ اقدام دراصل اس وسیع تر مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش ہے جو اٹلی کے کئی چھوٹے قصبوں کو درپیش ہے — یعنی آبادی میں تیزی سے کمی۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں اس نوعیت کے پروگرامز متعارف کرائے جا رہے ہیں تاکہ دیہی علاقوں کو دوبارہ آباد کیا جا سکے۔
مثال کے طور پر، جون 2024 میں تسکانی کے دیگر دیہی علاقوں میں منتقل ہونے والے افراد کو 30 ہزار یورو (تقریباً 90 لاکھ پاکستانی روپے) دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اسی طرح سسلی کے قصبے Sambuca di Sicilia میں 3 یورو میں گھر فروخت کیے گئے تھے، جبکہ نومبر 2022 میں پریسیچے (Presicce) کے رہائشی منصوبے کے تحت بسنے والوں کو 30 ہزار یورو کی پیشکش کی گئی۔ اس سے پہلے جزیرہ سارڈینیا نے مستقل رہائش اختیار کرنے پر فی کس 15 ہزار یورو دینے کا اعلان کیا تھا۔
اٹلی کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپ کے کئی خطے اب آبادی کی کمی کے خطرے کو معاشی ترغیبات کے ذریعے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رادیکونڈولی جیسے قصبے، جو کبھی زندگی سے بھرپور تھے، اب اپنے ماضی کو دوبارہ زندہ کرنے کے خواہاں ہیں۔
یہ پروگرام نہ صرف وہاں کی معیشت کو سہارا دے گا بلکہ سیاحت، مقامی کاروبار، اور ثقافتی سرگرمیوں میں نئی روح پھونک سکتا ہے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ دوسرے یورپی ممالک کے لیے بھی ایک قابلِ تقلید ماڈل ثابت ہو سکتا ہے، جہاں دیہی علاقے تیزی سے ویران ہوتے جا رہے ہیں۔
آخرکار، یہ کہا جا سکتا ہے کہ پیسوں کی یہ پیشکش محض رہائش کا لالچ نہیں بلکہ ایک گرتی ہوئی کمیونٹی کو دوبارہ زندگی دینے کی کوشش ہے — جہاں خاموشی میں پھر سے انسانی موجودگی کی گونج سنائی دے سکے۔
