Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

علیمہ خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، عدالت نے کل تک پیش کرنے کا حکم دیدیا

طلبی کے باوجود پیش نہ ہونا عدالتی امور میں رکاوٹ کے مترادف ہے، جو قابلِ برداشت نہیں۔”ریماکس
علیمہ خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، عدالت نے کل تک پیش کرنے کا حکم دیدیا

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں بدھ 15 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، یہ حکم تھانہ صادق آباد میں درج 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں جاری کیا گیا، جس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ عدالت کے مطابق، علیمہ خان کو اس کیس میں آج فردِ جرم کے لیے طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ بارہا طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

سماعت کے دوران علیمہ خان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ “طلبی کے باوجود پیش نہ ہونا عدالتی امور میں رکاوٹ کے مترادف ہے، جو قابلِ برداشت نہیں۔”

عدالت نے مزید کہا کہ علیمہ خان کی بار بار غیر حاضری سے عدالتی کارروائی میں تاخیر ہو رہی ہے، لہٰذا ان کی گرفتاری ضروری قرار دی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ وارنٹ کی فوری تعمیل کو یقینی بنایا جائے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری کے بعد پولیس ٹیم اڈیالہ جیل روانہ ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ علیمہ خان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے سلسلے میں اڈیالہ جیل میں موجود ہیں، جہاں ان کی پیشی کے بعد وارنٹ گرفتاری کی تعمیل عمل میں لائی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس عدالت کے احکامات کے مطابق جیل میں موجودگی کے دوران ہی علیمہ خان کو حراست میں لے سکتی ہے تاکہ انہیں کل عدالت میں پیش کیا جا سکے۔

قانونی ماہرین کے مطابق، عدالت کی جانب سے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونا ایک سنگین قانونی قدم ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدالت اب مزید رعایت دینے کے موڈ میں نہیں۔ اگر علیمہ خان کل بھی پیش نہ ہوئیں تو ان کی قانونی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف علیمہ خان بلکہ پاکستان تحریک انصاف کے لیے بھی ایک اہم قانونی موڑ ثابت ہوسکتی ہے۔ عمران خان کے قریبی حلقے کی رکن ہونے کے باعث ان کی گرفتاری سیاسی طور پر بھی توجہ کا مرکز بن سکتی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالت کا یہ فیصلہ عدالتی وقار کے تسلسل اور انصاف کی عمل داری کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ کوئی بھی شخص، خواہ وہ کتنی ہی بااثر شخصیت کیوں نہ ہو، قانون سے بالاتر نہیں۔

ممکنہ طور پر آنے والے دنوں میں اس کیس کی سماعت مزید اہم رخ اختیار کرے گی، خصوصاً اگر علیمہ خان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔ یہ صورتحال پی ٹی آئی کی سیاسی فضا پر بھی اثر انداز ہوسکتی ہے، کیونکہ یہ مقدمہ براہِ راست 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کے واقعات سے جڑا ہے، جنہیں ملکی سیاست میں ایک تاریخی موڑ سمجھا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں