Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

امن کا نوبیل انعام ماریہ کورینا کے نام، ٹرمپ محروم رہ گئے

ان کی تحریک نے آمریت کے اندھیروں میں امید کی ایک نئی شمع روشن کی، جس نے عوام کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے متحد کیا۔
امن کا نوبیل انعام ماریہ کورینا کے نام، ٹرمپ محروم رہ گئے

دنیا کے سب سے معزز اور معتبر اعزازات میں شمار ہونے والا نوبیل امن انعام 2025 اس برس وینزویلا کی جمہوریت نواز سیاستدان ماریہ کورینا مچاڈو کو دیا گیا ہے۔ ان کے حوصلہ مند کردار اور غیر متزلزل جدوجہد نے نہ صرف وینزویلا بلکہ پورے لاطینی امریکا میں جمہوریت کے جذبے کو دوبارہ زندہ کر دیا۔

یہ اعلان سوئیڈن کی رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنس کے سربراہ جورجین واٹن فریڈنس نے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ہونے والی ایک باوقار تقریب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مچاڈو کی تحریک نے انسانی آزادی، سیاسی حقوق اور عوامی خودمختاری کے اصولوں کو ایک نئی روح بخشی ہے۔

جورجین واٹن فریڈنس کے مطابق، ماریہ کورینا مچاڈو کو یہ انعام ان کی اس طویل جدوجہد کے اعتراف میں دیا گیا ہے جو انہوں نے سیاسی جبر، انسانی حقوق کی پامالی اور اظہارِ رائے پر پابندیوں کے خلاف جاری رکھی۔ ان کی تحریک نے آمریت کے اندھیروں میں امید کی ایک نئی شمع روشن کی، جس نے عوام کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے متحد کیا۔

مچاڈو کا شمار ان ہزاروں کارکنوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے قربانیاں دیں، گرفتاریاں برداشت کیں، اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی۔ بین الاقوامی مبصرین کے مطابق، ان کی قیادت نے وینزویلا میں سیاسی شعور کو بیدار کیا اور عوامی اعتماد کو مضبوط کیا۔

نوبیل امن انعام کی روایت کے مطابق، یہ اعزاز ہر سال ایسے فرد یا ادارے کو دیا جاتا ہے جو عالمی امن، بین الاقوامی رفاقت، یا فوجی تصادم میں کمی کے لیے نمایاں کردار ادا کرے۔

یاد رہے کہ نوبیل انعام کی بنیاد سوئیڈن کے سائنسدان الفریڈ نوبیل نے رکھی تھی، جنہوں نے اپنی وصیت میں اپنے اثاثے ایک فنڈ کے طور پر مختص کیے تاکہ علم، ادب، سائنس اور امن کے فروغ کے لیے دنیا بھر سے ممتاز شخصیات کو ہر سال یہ اعزاز دیا جا سکے۔

ماریہ کورینا مچاڈو کو نوبیل امن انعام دیا جانا نہ صرف ان کی بہادری کا اعتراف ہے بلکہ یہ دنیا بھر میں جمہوریت کے حامیوں کے لیے ایک امید کا پیغام بھی ہے۔
وینزویلا جیسے ملک میں جہاں سیاسی جبر اور معاشی بحران نے عوام کو دہائیوں سے مایوس کیا ہوا ہے، وہاں مچاڈو کی آواز نے تبدیلی کی ایک نئی لہر پیدا کی۔

یہ فیصلہ دراصل ایک علامتی پیغام ہے کہ عالمی برادری اب جبر کے خلاف اور عوامی آزادی کے حق میں کھڑی ہے۔ نوبیل کمیٹی کا یہ انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ جمہوریت، انسانی وقار، اور اظہارِ رائے کی آزادی وہ قدریں ہیں جنہیں دنیا اب مزید نظرانداز نہیں کر سکتی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں