Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

سابق انگلش کپتان نے آئی سی سی کو پاک بھارت میچز ختم کرنے کی تجویز دے دی

دونوں ممالک کے درمیان یہ مقابلہ اب بارڈر پر کشیدگی کے لیے پراکسی وار بن گیا ہے
سابق انگلش کپتان نے آئی سی سی کو پاک بھارت میچز ختم کرنے کی تجویز دے دی

لندن: انگلش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو اگلے عالمی ٹورنامنٹس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچز نہ کرانے کی متنازعہ تجویز پیش کر دی ہے۔ایتھرٹن نے اپنے ایک حالیہ کالم میں واضح کیا کہ یہ تجویز انہوں نے گزشتہ ایشیا کپ کے دوران پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ آئی سی سی کو اپنے ایونٹس کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان میچز شیڈول نہیں کرنے چاہئیں۔

معاشی مفادات پر سیاسی کشیدگی کا سایہ

سابق انگلش کپتان نے تسلیم کیا کہ "آئی سی سی ایونٹس میں پاک بھارت میچ کا مالی اثر بہت بڑا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق موجودہ براڈکاسٹ رائٹس سائیکل میں یہ میچ تنہا 3 ارب ڈالرز کی مالیت رکھتا ہے۔” تاہم ان کا اصرار ہے کہ "اب وقت آ گیا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مسلسل کشیدگی کے پیش نظر یہ تاثر ختم ہونا چاہیے۔”

"کرکٹ اب ڈپلومیسی نہیں رہی”

ایتھرٹن نے اپنے کالم میں گہرائی سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ "دونوں ممالک کے درمیان یہ مقابلہ اب بارڈر پر کشیدگی کے لیے پراکسی وار بن گیا ہے۔ پہلے کرکٹ کو ڈپلومیسی کے ذریعے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، لیکن اب یہ واضح طور پر کشیدگی اور پروپیگنڈا کا ذریعہ بن چکا ہے۔”

شفافیت کی اپیل

سابق کپتان نے مزید کہا کہ "دونوں ٹیموں کے میچز کا ایونٹس میں انتظام کرنے کا بہت چھوٹا جواز ہے، اور یہ جواز ہمیشہ مالی اعتبار سے پیش کیا جاتا ہے۔ اگلے سائیکل میں معاملات زیادہ شفاف ہونے چاہئیں۔”

مائیکل ایتھرٹن کی یہ تجویز کرکٹ کے بین الاقوامی لینڈ اسکیپ میں ایک اہم بحث چھیڑتی ہے۔ ایک طرف جہاں پاک بھارت میچ دنیا بھر میں کروڑوں شائقین کے لیے انتہائی پرجوش اور جذباتی معرکہ ہوتا ہے، وہیں دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کے پیش نظر یہ میچ بعض اوقات غیر صحت مند ماحول پیدا کرتے ہیں۔ ایتھرٹن کا موقف اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی کوششیں اب پیچیدہ ہوتی جا رہی ہیں۔ تاہم، اس تجویز پر عملدرآمد مشکل نظر آتا ہے، کیونکہ پاک بھارت میچ عالمی کرکٹ کی معیشت کا اہم ستون ہے اور اس کے بغیر ٹورنامنٹس کے مالیاتی ماڈل متاثر ہو سکتے ہیں۔ شاید بہتر حل یہ ہوگا کہ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کے ذریعے ڈپلومیسی کو مضبوط بنایا جائے، نہ کہ اسے ختم کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں