Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

اب کسی بھی ویزے پر سعودیہ آنے والے عمرہ ادا کر سکیں گے: سعودی حکام

سعودی عرب نے عمرہ کے لیے ویزہ پالیسی میں تاریخی نرمی کر دی
اب کسی بھی ویزے پر سعودیہ آنے والے عمرہ ادا کر سکیں گے: سعودی حکام

ریاض: سعودی عرب نے عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والے زائرین کے لیے تاریخ ساز اقدام کرتے ہوئے ویزہ پالیسی میں غیر معمولی نرمی کر دی ہے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے تازہ اعلان کے مطابق اب کسی بھی قسم کے ویزے پر سعودی عرب آنے والا شخص عمرہ ادا کر سکے گا۔

وزارت حج و عمرہ کا اہم اعلان

سعودی وزارت حج و عمرہ نے تصدیق کی ہے کہ عام وزٹ ویزہ، فیملی وزٹ ویزہ، سیاحتی ویزہ یا یہاں تک کہ ٹرانزٹ ویزے پر سعودی عرب آنے والے تمام افراد کو اب عمرہ ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ اقدام سعودی وژن 2030 کے تحت زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

نسک پورٹل کو اپڈیٹ کیا گیا

وزارت کے مطابق عمرہ کے سرکاری پلیٹ فارم ‘نسک’ (Nusuk) کو اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد اب تمام اقسام کے ویزا ہولڈرز اس پورٹل کے ذریعے عمرہ کی اجازت حاصل کر سکیں گے۔ یہ اقدام بین الاقوامی زائرین کے لیے عمرہ کی ادائیگی کو انتہائی آسان بنا دے گا۔

سعودی وژن 2030 کے اہداف

یہ فیصلہ سعودی وژن 2030 کے ان اہداف کے حصول کی جانب ایک اہم قدم ہے، جن میں زائرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا اور مذہبی سیاحت کو فروغ دینا سرفہرست ہے۔ اس نئی پالیسی سے ہر سال لاکھوں اضافی زائرین کے عمرہ ادا کرنے کی توقع ہے۔

سعودی عرب کا یہ قدم ملک کے جدید اور کھلے رویے کی واضح عکاسی کرتا ہے۔ یہ پالیسی نہ صرف زائرین کے لیے عمرہ کو آسان بنائے گی بلکہ سعودی عرب کی معیشت میں بھی اضافے کا سبب بنے گی۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد جو پہلے صرف سیاحت یا خاندانی ملاقات کے مقصد سے سعودی عرب آتے تھے، اب وہ بآسانی عمرہ بھی ادا کر سکیں گے۔ یہ اقدام سعودی عرب کے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے اور مذہبی رواداری کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی قیادت زائرین کی سہولت کو ترجیح دیتے ہوئے جدید تقاضوں کے مطابق نظام میں بہتری لانا چاہتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں