بھارت کی ریاست کرناٹکا میں مشہور رئیلٹی شو ’’بگ باس کناڈا سیزن 12‘‘ کو ماحولیاتی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث اچانک بند کردیا گیا۔ کرناٹک اسٹیٹ پولوشن کنٹرول بورڈ (KSPCB) کی کارروائی کے بعد شو کے اسٹوڈیو کو فوری طور پر سیل کردیا گیا جبکہ تمام شرکا کو ہدایت دی گئی کہ وہ بگ باس ہاؤس خالی کریں۔رپورٹس کے مطابق، اسٹوڈیو ماحولیاتی اجازت نامے حاصل کیے بغیر کام کر رہا تھا اور کئی اہم ضوابط کی خلاف ورزی کررہا تھا۔ بورڈ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے شو کی تمام سرگرمیاں بند کرنے، بجلی کا کنکشن منقطع کرنے اور فوری طور پر علاقہ خالی کرانے کے احکامات دیے۔
انتظامیہ نے راتوں رات تمام شرکا کو سیکیورٹی کے ساتھ ایگلٹن ریزورٹ منتقل کیا، جہاں ان کے عارضی قیام کا بندوبست کیا گیا۔ کارروائی کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد بشمول ٹیکنیکل ٹیم، کیمرہ آپریٹرز، لائٹنگ اسٹاف اور دیگر عملہ کو اپنی ڈیوٹیاں چھوڑنی پڑیں۔
یہ بگ باس ہاؤس مشہور اداکار کچا سدیپ کے وژن پر تیار کیا گیا تھا، جسے ایک شاندار محل کی طرز پر تقریباً 5 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔ شو کا آغاز صرف چند ہفتے قبل بڑے دھوم دھام سے کیا گیا تھا، اور اسے اب تک کا سب سے بڑا اور شاندار سیزن قرار دیا جا رہا تھا۔
ریاستی وزیرِ ماحولیات و جنگلات نے کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹوڈیو انتظامیہ کو متعدد بار نوٹسز بھیجے گئے، مگر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا:’’ہم نے واضح کر دیا تھا کہ ماحولیاتی اصولوں کی پاسداری لازمی ہے، لیکن انتظامیہ نے جان بوجھ کر نظرانداز کیا۔‘‘
معائنے کے دوران انکشاف ہوا کہ جولی ووڈ اسٹوڈیوز سے بغیر صاف کیے گئے گندے پانی کو براہِ راست باہر چھوڑا جا رہا تھا، جبکہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ بند پڑا تھا۔ اس کے علاوہ کچرا تلف کرنے کا مناسب نظام موجود نہیں تھا اور دو بڑے ڈیزل جنریٹرز مسلسل چل رہے تھے، جس سے علاقے میں شدید آلودگی پھیل رہی تھی۔
اس اچانک بندش نے نہ صرف شائقین کو مایوس کیا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر ایک بڑی بحث بھی شروع کر دی ہے۔ صارفین نے انتظامیہ پر غفلت کا الزام لگایا جبکہ کچھ مداحوں نے مطالبہ کیا کہ شو کو جلد از جلد دوبارہ شروع کیا جائے۔حکام نے منتظمین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں تاکہ معاملہ قانونی طور پر حل ہو سکے۔
