بالی ووڈ کے معروف اداکار سلمان خان ایک بار پھر تنازعے کی زد میں آ گئے ہیں، لیکن اس بار ان کا تعلق پاکستان کے صوبے بلوچستان سے متعلق دیے گئے بیان سے ہے۔ ریاض، سعودی عرب میں منعقدہ جوائے فورم (Joy Forum) کے دوران سلمان خان نے ایک ایسا بیان دیا جس نے سوشل میڈیا پر زبردست ہلچل مچا دی۔
فورم میں اپنی گفتگو کے دوران سلمان خان نے کہا کہ اگر کسی بالی ووڈ، تمل، تیلگو یا ملیالم فلم کو سعودی عرب میں ریلیز کیا جائے تو وہ سپر ہٹ ہو جاتی ہے اور کروڑوں روپے کا کاروبار کرتی ہے کیونکہ وہاں مختلف ممالک کے لوگ ملازمت کے لیے آتے ہیں۔ انہوں نے اس فہرست میں خاص طور پر بلوچستان، افغانستان اور پاکستان کا ذکر کیا اور کہا کہ وہاں کے لوگ بھی سعودی عرب میں کام کرتے ہیں۔
یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سلمان خان کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر یہ تنازعہ بلوچستان کے حوالے سے ان کے بیان کے گرد گھومتا رہا، جس میں کچھ صارفین نے ان پر نکتہ چینی کی اور انہیں اپنے ملک کے حساس مسائل کے بارے میں زیادہ سوچنے کا مشورہ دیا۔
View this post on Instagram
سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل
سوشل میڈیا صارفین نے سلمان خان کے بیان پر سخت نکتہ چینی کی اور ان کے بیان کو پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت تصور کیا۔ ایک صارف نے انہیں "چمچمہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور انہیں اپنے ملک کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے، خاص طور پر خالصتان کے مسئلے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
دوسری طرف، کئی صارفین نے سلمان خان کو یاد دلایا کہ ان کے مداح دنیا بھر میں موجود ہیں، خاص طور پر خالصتان، ہندوستان اور افغانستان جیسے حساس علاقوں میں بھی۔ ایک صارف نے واضح کیا کہ بلوچستان ایک پاکستان کا صوبہ ہے، نہ کہ کوئی الگ ریاست، لیکن خالصتان ایک علیحدہ ریاست کا مطالبہ ہے۔
زین نامی صارف نے بھی سوال اٹھایا کہ سلمان خان نے خالصتان کا ذکر کیوں نہیں کیا حالانکہ خالصتان کے کئی لوگ بھی بھارت میں کام کے لیے جاتے ہیں۔ انہوں نے اس نکتہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بلوچستان کا ذکر کر سکتے ہیں تو خالصتان کا بھی ذکر کرنا چاہیے۔
بیان کا پس منظر اور موجودہ حالات
سلمان خان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب جنوبی ایشیا میں علاقائی حساسیتیں عروج پر ہیں۔ بلوچستان پاکستان کا ایک حساس اور جغرافیائی اہمیت کا حامل صوبہ ہے جسے ملک کے اندر اور باہر مختلف سیاسی اور عسکری چیلنجز کا سامنا ہے۔ سلمان خان کے بیان نے ایک بار پھر اس مسئلے پر بحث کو اجاگر کیا ہے، خاص طور پر جب وہ سعودی عرب جیسے بین الاقوامی فورم پر ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔
اسی طرح، خالصتان کا مسئلہ بھارت کے اندر ایک متنازعہ سیاسی موضوع ہے جس کے بارے میں اکثر بھارتی سیاستدان اور عوام میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ سلمان خان کو ان حساس مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
سلمان خان کی جانب سے بلوچستان کا ذکر کرنا اور اسے دیگر ممالک کے ساتھ جوڑنا ایک حساس سیاسی مسئلے کو عالمی سطح پر سامنے لانے کا باعث بنا۔ اگرچہ ان کا مقصد سعودی عرب میں مختلف ثقافتوں کے ملاپ اور کاروباری مواقع کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا، لیکن اس بیان نے مقامی سیاسی حساسیتوں کو جنم دیا۔
سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا سامنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عوام مشہور شخصیات سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ایسے موضوعات پر نہایت احتیاط سے بات کریں، خاص طور پر جب یہ بیان بین الاقوامی فورم پر دیا جائے۔
مزید یہ کہ، اس قسم کے بیانات سے علاقائی سیاسی مسائل اور عوامی جذبات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب ایک مشہور فنکار کسی متنازعہ مسئلے پر غیر دانشمندانہ الفاظ کا استعمال کرے۔
یقیناً سلمان خان کو چاہیے کہ وہ اپنی باتوں میں مزید ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تاکہ وہ نہ صرف اپنی فنی خدمات سے بلکہ اپنی ذاتی شخصیت اور کردار سے بھی مثبت اثرات مرتب کر سکیں۔
