Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

طلاق کا جشن! بھارتی ماں نے بیٹے کو دودھ سے نہلا کر شادی جیسی رسومات ادا کیں، ویڈیو وائرل

رسم کے بعد باقاعدہ کیک کاٹا گیا، جس پر نمایاں حروف میں لکھا تھا “طلاق مبارک”
طلاق کا جشن! بھارتی ماں نے بیٹے کو دودھ سے نہلا کر شادی جیسی رسومات ادا کیں، ویڈیو وائرل

بھارت میں ایک غیر معمولی واقعہ سوشل میڈیا پر بحث کا طوفان بن گیا ہے، جہاں ایک ماں نے اپنے بیٹے کی طلاق پر جشن مناتے ہوئے اسے دودھ سے غسل دیا   بالکل اسی طرح جیسے شادی کے موقع پر دلہا کو نہلایا جاتا ہے۔

یہ ویڈیو انسٹاگرام پر "ڈی کے برادر” نامی ڈیجیٹل کریئیٹر کے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی، اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ منظر انٹرنیٹ پر چھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اب تک تین ملین سے زائد صارفین یہ ویڈیو دیکھ چکے ہیں اور مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے، جہاں خوشی اور ہنسی کا ماحول ہے۔ مرکزی کردار  یعنی طلاق یافتہ شخص دلہا کی طرح تیار ہے، جب کہ اس کی والدہ اسے دودھ سے غسل دلاتی ہیں۔ رسم کے بعد باقاعدہ کیک کاٹا گیا، جس پر نمایاں حروف میں لکھا تھا “طلاق مبارک”۔

پوسٹ کے کیپشن میں اس شخص نے طنزیہ مگر پُراعتماد انداز میں لکھا:

’’اداس ہونے کے بجائے خوش رہیں، میں نے 120 گرام سونا اور 18 لاکھ کیش دینے کے بعد آزادی حاصل کی ہے۔ اب میں سنگل ہوں، خوش ہوں، اور اپنی زندگی اپنے اصولوں کے مطابق گزار رہا ہوں۔‘‘

ویڈیو نے دیکھتے ہی دیکھتے ناظرین کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا — کچھ نے اسے ظالمانہ رشتہ ختم ہونے پر خوشی کی علامت قرار دیا، جبکہ دیگر نے اسے اخلاقی اقدار کے خلاف عمل کہا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ویڈیو میں بیان کردہ تفصیلات کی کسی معتبر ذریعے سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ اس شخص کی شناخت، اس کی طلاق کی وجوہات، یا اس کی سابقہ اہلیہ کا مؤقف تاحال سامنے نہیں آیا۔

اس واقعے نے ایک بار پھر یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ سوشل میڈیا نے ذاتی زندگیوں کو کس حد تک عوامی تماشہ بنا دیا ہے۔ شادی، محبت، اور اب طلاق  سب ہی جذباتی تجربے اسکرین پر نمائش بن چکے ہیں، جہاں ہر شخص اپنی کہانی کو وائرل کرنے کی دوڑ میں شامل ہے۔

یہ ویڈیو اس حقیقت کو نمایاں کرتی ہے کہ جدید دور میں سوشل میڈیا نے روایتی اقدار، شرم و حیا اور خاندانی وقار کے تصورات کو تبدیل کر دیا ہے۔
جہاں ایک وقت میں طلاق کو دکھ اور افسوس کا لمحہ سمجھا جاتا تھا، وہیں آج کے ڈیجیٹل زمانے میں یہ بعض حلقوں میں “آزادی کی علامت” کے طور پر منائی جا رہی ہے۔
ایسے مناظر معاشرتی رویوں میں پیدا ہونے والی اس تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں جو شاید تفریح سے بڑھ کر اخلاقی حدود کے دھندلانے کی علامت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں