Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

کرن جوہر کے وزن میں حیرت انگیز کمی، خود فلم ساز نے افواہوں کی حقیقت بتا دی

لوگ سمجھتے ہیں کہ میں اوزیمپک وغیرہ لے رہا ہوں، اس لیے کھانا چھوڑ دیا ہے!؛کرن جوہر
کرن جوہر کے وزن میں حیرت انگیز کمی، خود فلم ساز نے افواہوں کی حقیقت بتا دی

بالی ووڈ کے مشہور فلم ساز اور ٹاک شو میزبان کرن جوہر کی حالیہ دبلی پتلی شخصیت نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا رکھی تھی۔ ہر طرف یہی سوال اٹھ رہا تھا کہ اتنے بڑے پیمانے پر وزن کیسے کم ہوا؟ کیا واقعی وہ اوزیمپک جیسی مشہور وزن کم کرنے والی دوائی استعمال کر رہے ہیں؟ آخر کار کرن جوہر نے خود خاموشی توڑ دی اور اپنے فٹنس سفر کا دلچسپ راز دنیا کے سامنے رکھ دیا – اور وہ راز نہ کوئی جادوئی گولی ہے، نہ کوئی انجیکشن، بلکہ ایک سادہ سا اصول: دن میں صرف ایک بار کھانا!

ٹوئنکل کھنہ کے شو میں مزاحیہ مکالمہ

یہ سب منظر اس وقت سامنے آیا جب کرن جوہر حال ہی میں اداکارہ ٹوئنکل کھنہ اور کاجول کے مقبول ٹاک شو میں مہمان بنے۔ شو کی دوسری مہمان جھانوی کپور بھی موجود تھیں۔ گفتگو کے دوران ٹوئنکل نے کرن کی نئی فٹ شخصیت پر طنزیہ انداز میں حملہ کیا اور پوچھا، "ارے کرن، تم تو بالکل پتلے ہو گئے ہو! یہ کیا ہو رہا ہے؟”

کرن نے ہنستے ہوئے جواب دیا، "لوگ سمجھتے ہیں کہ میں اوزیمپک وغیرہ لے رہا ہوں، اس لیے کھانا چھوڑ دیا ہے!”

اس پر ٹوئنکل نے فوراً مزاحیہ انداز میں چھیڑا، "بیٹا، اتنے انجیکشن مت لیا کرو! اتنا دبلا ہو گیا ہے، ممی کیا بولے گی؟”

کرن نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا، "ممی تو آج کل کچھ نہیں کہتی!”
محفل قہقہوں سے گونج اٹھی اور یہ لمحہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

وزن کم کرنے کا اصل راز

کرن جوہر نے واضح کیا کہ ان کی تبدیلی کا راز کوئی شارٹ کٹ نہیں بلکہ ایک منظم اور سائنسی طریقہ ہے جسے OMAD کہا جاتا ہے – یعنی One Meal A Day (دن میں صرف ایک کھانا)۔

ایک حالیہ انٹرویو میں کرن نے بتایا کہ وہ 24 گھنٹے میں صرف ایک بار کھانا کھاتے ہیں، اور وہ بھی صحت بخش، متوازن اور غذائیت سے بھرپور۔ اس میں پروٹین، سبزیاں، صحت مند چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس کا توازن رکھا جاتا ہے۔ وہ نہ تو بھوکے رہتے ہیں اور نہ ہی خود کو کمزور ہونے دیتے ہیں – بس کھانے کا وقت اور مقدار محدود کر دی ہے۔

کرن نے مزید بتایا کہ اس ڈائٹ پلان کے ساتھ وہ باقاعدہ ورزش بھی کرتے ہیں، جس میں کارڈیو، یوگا اور طاقت کی تربیت شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ تبدیلی راتوں رات نہیں ہوئی، یہ نظم و ضبط، صبر اور مستقل مزاجی کا نتیجہ ہے۔”

سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں ختم، مداحوں نے سراہا

گزشتہ چند ہفتوں سے کرن جوہر کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں، جہاں مداح حیران تھے کہ اتنی بڑی تبدیلی کیسے ممکن ہوئی۔ کچھ نے اوزیمپک، کچھ نے سرجری، تو کچھ نے جادو تک کا قیاس لگایا۔ لیکن جب کرن نے خود حقیقت سامنے رکھی تو مداحوں نے ان کی لگن اور ایمانداری کی داد دی۔

ایک صارف نے لکھا:

"کرن جوہر نے ثابت کر دیا کہ شارٹ کٹس کی بجائے محنت اور نظم و ضبط ہی اصل کامیابی کا راز ہے!”

ایک اور نے کہا:

"OMAD تو بہت مشکل لگتا ہے، لیکن کرن نے کر دکھایا! انسپیریشن!”

کرن کا پیغام

کرن جوہر نے اپنے مداحوں کو پیغام دیا کہ "فٹنس کوئی جادو نہیں، یہ عادت ہے۔” انہوں نے کہا کہ وزن کم کرنا مقصد نہیں، بلکہ صحت مند، توانائی سے بھرپور اور خود پر اعتماد زندگی گزارنا اصل ہدف ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہر شخص کا جسم مختلف ہوتا ہے، اس لیے کسی بھی ڈائٹ پلان کو اپنانے سے پہلے ڈاکٹر یا غذائی ماہر سے مشورہ لازمی ہے۔

کرن جوہر کی یہ کہانی نہ صرف ایک فٹنس سفر ہے بلکہ ایک مضبوط پیغام بھی ہے جو آج کے شارٹ کٹس کے دور میں بہت اہم ہے۔ اوزیمپک، GLP-1 ادویات، اور فوری وزن کم کرنے کے دعووں کے درمیان کرن نے یہ ثابت کر دیا کہ صحت مند تبدیلی کے لیے کوئی متبادل نہیں – نہ دوائی، نہ سرجری، نہ جادو۔ OMAD ایک سخت ڈائٹ پلان ہے، لیکن کرن کی کامیابی اس بات کی دلیل ہے کہ جب ارادہ پختہ ہو اور طریقہ سائنسی ہو تو ناممکن کچھ بھی نہیں۔

یہ واقعہ بالی ووڈ اور عام لوگوں دونوں کے لیے ایک سبق ہے کہ سوشل میڈیا پر دکھاوے کی بجائے حقیقت پر مبنی طرز زندگی اپنائیں۔ کرن کی مزاح، ایمانداری اور خود اعتمادی نے انہیں نہ صرف فزیکل طور پر بلکہ سماجی طور پر بھی ایک نئی بلندی پر پہنچا دیا ہے۔ ان کی یہ تبدیلی بہت سے لوگوں کے لیے تحریک بن سکتی ہے کہ وہ اپنی صحت کو ترجیح دیں – لیکن یاد رکھیں، ہر پلان ہر شخص کے لیے موزوں نہیں ہوتا۔ لہٰذا، کرن جوہر کی طرح دبلا ہونے کی خواہش سے پہلے، ان کی طرح نظم، صبر اور سائنسی سوچ اپنائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں