سوشل میڈیا پر دنیا بھر میں مقبول ٹک ٹاک اسٹار خابی لیم کی موت سے متعلق جھوٹی خبریں گردش کرتی رہیں، جن میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایک ہولناک کار حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ تاہم، ان خبروں کی صداقت سے پردہ اٹھ گیا ہے اور حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے خابی لیم زندہ، خیریت سے اور مکمل صحت مند ہیں۔
تباہ شدہ گاڑی کی تصاویر بھی شیئر
گزشتہ چند دنوں کے دوران یوٹیوب، فیس بک، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور دیگر پلیٹ فارمز پر ایسی پوسٹس وائرل ہوئیں جن میں ایک بری طرح تباہ شدہ گاڑی کی تصاویر کو خابی لیم کے ساتھ جوڑتے ہوئے یہ دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایک مہلک حادثے کا شکار ہو گئے ہیں۔ کچھ پوسٹس میں غمناک عنوانات اور ویڈیو کلپس شامل کی گئیں جن کا مقصد صرف جذباتی ردعمل حاصل کرنا اور ویب ٹریفک بڑھانا تھا۔
حقیقت کیا ہے؟ فیکٹ چیکرز نے بھانڈا پھوڑ دیا
رائٹرز، اسنوپس، اور دیگر عالمی فیکٹ چیکنگ اداروں نے ان خبروں کا تجزیہ کرنے کے بعد واضح طور پر بتایا کہ خابی لیم کی موت کی کوئی مستند اطلاع یا رپورٹ موجود نہیں۔ تحقیق کے مطابق، حادثے کی جن تصاویر کو خابی سے جوڑا جا رہا ہے، ان کا نہ تو خابی لیم سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی ان کی حالیہ سرگرمیوں سے مطابقت۔
فیکٹ چیک رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ان گمراہ کن خبروں کا مقصد صرف کلک بیٹ مواد تیار کرنا اور فشنگ لنکس کے ذریعے صارفین کو دھوکہ دینا تھا۔
خابی لیم کے قریبی ذرائع کی تصدیق
ان خبروں کے وائرل ہونے کے بعد خابی لیم کے قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ وہ نہ صرف زندہ ہیں بلکہ اپنی معمول کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ان کی طرف سے باضابطہ طور پر تو کوئی بیان جاری نہیں ہوا، تاہم ذرائع کے مطابق وہ ان جھوٹی خبروں پر ہنسی کا اظہار کر چکے ہیں بالکل اپنے مخصوص مزاحیہ انداز میں۔
خابی لیم کون ہیں؟
خابی لیم، جن کا تعلق سینیگال سے ہے اور جنہوں نے اٹلی میں پرورش پائی، 2020 میں عالمی وبا کے دوران نوکری سے فارغ ہونے کے بعد ٹک ٹاک پر مزاحیہ ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کی۔ وہ لفظوں کے بغیر چہرے کے تاثرات اور سادہ حرکات کے ذریعے مزاح پیدا کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔
آج خابی لیم کے 160 ملین سے زائد فالوورز ہیں، اور وہ ٹک ٹاک کے سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے اسٹارز میں شامل ہیں۔
سوشل میڈیا کے موجودہ دور میں جھوٹی اور سنسنی خیز خبروں کا پھیلاؤ نہایت آسان ہو چکا ہے۔ مشہور شخصیات کی موت سے متعلق افواہیں اکثر و بیشتر وائرل ہوتی ہیں، اور خابی لیم اس کا تازہ ترین شکار بنے۔
یہ واقعات ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ معلومات کی تصدیق کے بغیر کسی بھی خبر کو سچ مان لینا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ معاشرتی انتشار کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
یہ جھوٹی خبریں انسانی جذبات کو ہتھیار بناتی ہیں اور صارفین کی کم علمی کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔ ایسے میں فیکٹ چیکنگ اداروں اور مستند ذرائع کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے۔
اس واقعے میں اچھی خبر یہ ہے کہ خابی لیم خیریت سے ہیں، اور امید ہے کہ وہ جلد ہی اپنے مخصوص اسٹائل میں ان افواہوں کا "خاموش” جواب ایک اور زبردست ویڈیو کے ذریعے دیں گے — جس کی اب دنیا بھر میں ان کے مداحوں کو شدت سے توقع ہے۔
