Our website use cookies to improve and personalize your experience and to display advertisements(if any). Our website may also include cookies from third parties like Google Adsense, Google Analytics, Youtube. By using the website, you consent to the use of cookies. We have updated our Privacy Policy. Please click on the button to check our Privacy Policy.

آصف آفریدی نے 92 سالہ ٹیسٹ ریکارڈ توڑ دیاعمر کو ہرا دینے والی کارکردگی سے تاریخ رقم

آصف آفریدی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ عمر میں ڈیبیو پر پانچ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے ہیں
آصف آفریدی نے 92 سالہ ٹیسٹ ریکارڈ توڑ دیاعمر کو ہرا دینے والی کارکردگی سے تاریخ رقم

راولپنڈی ؛ پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار لیفٹ آرم اسپنر آصف آفریدی نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کرتے ہوئے ایک 92 سالہ پرانا عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔ 38 سالہ اسپنر نے راولپنڈی میں جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کر کے ایک یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں آصف آفریدی نے جس اعتماد، مہارت اور تحمل کا مظاہرہ کیا، اس نے دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو حیران کر دیا۔ انہوں نے نہ صرف ٹیم کو اہم مواقع پر کامیابیاں دلائیں بلکہ خود کو ایک فیصلہ کن اسپنر کے طور پر منوایا۔

آصف آفریدی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ عمر میں ڈیبیو پر پانچ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے ہیں۔ ان کی عمر 38 سال 299 دن ہے، جس کے ساتھ ہی انہوں نے انگلینڈ کے چارلس میریٹ کا 1933 میں قائم کردہ ریکارڈ توڑ دیا۔ میریٹ نے 37 سال 332 دن کی عمر میں ڈیبیو پر پانچ شکار کیے تھے۔

جنوبی افریقی بیٹنگ لائن کے خلاف آصف آفریدی کی بولنگ میں تنوع، لائن و لینتھ میں نفاست اور تجربے کی جھلک واضح تھی۔ انہوں نے نہ صرف وکٹیں حاصل کیں بلکہ حریف بلے بازوں کو مکمل طور پر دباؤ میں رکھا، جس کی بدولت پاکستان کو پہلی اننگز میں نمایاں برتری حاصل ہوئی۔

یہ کامیابی اس لیے بھی خاص ہے کہ آصف آفریدی نے ٹیسٹ ڈیبیو کا موقع ایسے وقت میں حاصل کیا جب اکثر کھلاڑی ریٹائرمنٹ کی جانب بڑھ رہے ہوتے ہیں۔ ان کا کرکٹ سے لگن، مستقل مزاجی اور محنت اس بات کی دلیل ہے کہ عمر صرف ایک عدد ہے، اصل چیز جذبہ اور کارکردگی ہے۔

آصف آفریدی کی یہ کارکردگی نوجوان کھلاڑیوں اور دیر سے ابھرنے والے ٹیلنٹ کے لیے ایک مثالی پیغام ہے کہ اگر آپ میں جذبہ، محنت اور ہنر ہو تو کامیابی کسی بھی عمر میں حاصل کی جا سکتی ہے۔ وہ نہ صرف پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے ایک نئی امید بن کر ابھرے ہیں بلکہ دنیا بھر میں کرکٹ کے چاہنے والوں کے دل جیتنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں۔

اس ریکارڈ کے ساتھ، انہوں نے خود کو صرف ایک میچ کا کھلاڑی نہیں بلکہ ٹیسٹ کرکٹ کا سنجیدہ اثاثہ ثابت کیا ہے۔ ان کے اس شاندار آغاز کے بعد شائقین کی نظریں اب ان کے آئندہ میچز پر مرکوز ہو گئی ہیں۔

آصف آفریدی کی شاندار کارکردگی کئی حوالوں سے غیرمعمولی ہے۔ ایک تو انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایسی عمر میں کیا جس میں بیشتر کھلاڑی ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں، دوسرا یہ کہ انہوں نے دباؤ کے ماحول میں عالمی معیار کی ٹیم کے خلاف بہترین کارکردگی دکھا کر ناقدین کو حیران کر دیا۔

ان کا یہ کارنامہ صرف ایک کھلاڑی کی کامیابی نہیں بلکہ پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم کی افادیت کا بھی ثبوت ہے، جہاں سے ایسے باصلاحیت کھلاڑی سامنے آ رہے ہیں جو دیر سے سہی، مگر دنیا کو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔

آصف آفریدی نے یہ ثابت کر دیا کہ اگر موقع دیا جائے اور صلاحیت پر اعتماد کیا جائے تو کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی اسٹیج پر کچھ بھی کر سکتا ہے۔ ان کی یہ پرفارمنس نوجوانوں کے لیے ایک جیتا جاگتا سبق ہے کہ ہمت، لگن اور مسلسل جدوجہد کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ خبریں